سورة یونس - آیت 74

ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِ رُسُلًا إِلَىٰ قَوْمِهِمْ فَجَاءُوهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانُوا لِيُؤْمِنُوا بِمَا كَذَّبُوا بِهِ مِن قَبْلُ ۚ كَذَٰلِكَ نَطْبَعُ عَلَىٰ قُلُوبِ الْمُعْتَدِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر اس کے بعد ہم نے کئی رسولوں کو ان کی قوم کی طرف بھیجا جو واضح دلائل لے کر ان کے پاس [٨٨] آئے مگر وہ لوگ ایسے نہ تھے کہ جس بات کو پہلے جھٹلا چکے تھے اس پر ایمان لے آتے۔ ایسے ہی ہم زیادتی کرنے والوں کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مہر لگانے کا مفہوم: سیدنا نوح علیہ السلام کے بعد رسولوں کا سلسلہ جاری رہا۔ حضرت ہود، حضرت صالح، حضرت ابراہیم، حضرت لوط اور حضرت شعیب علیہ السلام کو ہم نے ان قوموں کی طرف واضح نشانیاں دے کر بھیجا تھا ۔ ان کے ساتھ بھی حضرت نوح علیہ السلام والا معاملہ پیش آیا یعنی جب انھوں نے پہلی بار انکار کر دیا تو بس پھر اس پر ڈٹ گئے، اور سمجھانے کے بعد بھی لوگ اپنی غلطیوں کا اعتراف نہ کریں تو اللہ ان کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے۔ پھر ان کے دل اس قابل ہی نہیں رہتے کہ وہ آئندہ ہدایت قبول کر سکیں۔