قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا ۗ سُبْحَانَهُ ۖ هُوَ الْغَنِيُّ ۖ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنْ عِندَكُم مِّن سُلْطَانٍ بِهَٰذَا ۚ أَتَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ نے (کسی کو) بیٹا بنا لیا ہے۔ وہ (ایسی باتوں سے) پاک ہے۔ وہ بے نیاز [٨٢] ہے۔ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی [٨٣] کا ہے۔ تمہارے پاس اس کی کوئی دلیل نہیں کیا تم اللہ کی نسبت وہ بات کہتے ہو جو تم جانتے نہیں؟
اللہ بے نیاز ہے: اللہ سب سے بے نیاز ہے۔ سب اس کے محتاج ہیں زمین و آسمان کی ساری مخلوق اس کی ملکیت ہے اس کی غلام ہے اولاد کی ضرورت اُسے ہوتی ہے جو اس کا محتاج ہو، اور جو محتاج ہو وہ معبود حقیقی نہیں ہو سکا۔ دوسرے اولاد کی ضرورت اُسے ہوتی ہے جو اس کے بعد اس کا وارث بن سکے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کو اس کی بھی احتیاج نہیں کیونکہ وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا گویا وہ اس لحاظ سے بھی پاک اور بے نیاز ہے۔ اور ان سارے عیوب سے پاک ہے جو لوگ ایسی باتیں بناتے ہیں۔