أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَٰهَكَ وَإِلَٰهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَٰهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
کیا تم اس وقت موجود [١٦٥] تھے جب یعقوب پر موت کا وقت آیا۔ اس وقت انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا ''میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے؟ ''انہوں نے جواب دیا ''ہم اسی ایک الٰہ کی بندگی کریں گے جو آپ کا اور آپ کے آباؤ اجداد ابراہیم اسماعیل اور اسحاق کا الٰہ ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار رہیں گے۔''
یہود نے یعقوب علیہ السلام پر الزا م لگایا۔ یہود نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ یعقوب علیہ السلام نے ہمیں یہودی رہنے کی وصیت کی تھی۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی ۔ اللہ تعالیٰ نے یہود مدینہ سے پوچھا جب یعقوب مرنے کے قریب تھے تو کیا تم اس وقت موجود تھے جو اس یقین سے کہتے ہو کہ یعقوب علیہ السلام نے اسی بات كی وصیت کی تھی؟ پھر جو کچھ یعقوب علیہ السلام نے بوقت موت اپنے بیٹوں سے پوچھا اور جو جو اب بیٹوں نے دیا اللہ تعالیٰ نے اس کو بیان کرکے یہود كے اس قول کی تردید فرمادی۔