قُلْ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ ۚ قُلِ اللَّهُ يَهْدِي لِلْحَقِّ ۗ أَفَمَن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ أَحَقُّ أَن يُتَّبَعَ أَمَّن لَّا يَهِدِّي إِلَّا أَن يُهْدَىٰ ۖ فَمَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
آپ ان سے پوچھئے : تمہارے شریکوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو حق کی طرف رہنمائی کرسکے؟ آپ کہئے اللہ ہی حق کی طرف رہنمائی [٥٠] کرتا ہے۔ بھلا وہ جو حق کی طرف رہنمائی کرے وہ اتباع کا زیادہ حقدار ہے یا وہ جو خود بھی راہ نہیں پاسکتا الا یہ کہ اسے راہ بتائی جائے؟ پھر تمہیں کیا ہوگیا ہے۔ یہ تم کیسے فیصلے کرتے ہو؟
ہدایت صرف اللہ ہی دے سکتا ہے۔ کہو کیا تمھارے معبود کسی بھٹکے ہوئے کی رہبری کر سکتے ہیں؟ یہ بھی ان کے بس کی بات نہیں بلکہ یہ بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ہادی برحق ہی گمراہوں کو راستہ دکھاتا ہے اس کے سوا کوئی ہادی نہیں، پس جو اندھا اور برا ہو اس کی تابعداری ٹھیک ہے یا اس کی اطاعت اچھی ہے جو سچا ہادی، مالک کُل اور قادر کل ہو؟ تمھاری عقلوں کو کیا ہو گیا ہے۔ کہ خالق ومخلوق کو برابر ٹھہرائے جا رہے ہو۔ نیکی چھوڑ کر بدی میں جا گرے۔ توحید سے ہٹ کر شرک میں پھنس گئے جبکہ ان دلائل کا تقاضا یہ ہے کہ صرف اسی ایک اللہ کو معبود مانا جائے اور عبادت کی تمام قسمیں صرف اسی کے لیے خاص مانی جائیں۔ (تیسیر القرآن)