سورة یونس - آیت 29

فَكَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کافی گواہ ہے۔ (اور اگر تم کرتے بھی تھے) تو ہم تمہاری عبادت سے بالکل بے خبر تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان کے معبود اس بات کا انکار کریں گے کہ یہ لوگ ان کی عبادت کرتے تھے انکار کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں تو کچھ پتا ہی نہیں کہ تم کیا کچھ کرتے تھے اور اگر ہم جھوٹ بول رہے ہوں تو ہمارے اور تمھارے درمیان اللہ گواہ ہے اور وہ کافی ہے۔ اس کی گواہی کے بعد کسی اور ثبوت کی ضرورت ہی نہیں رہ جاتی اور اللہ خوب جانتا ہے کہ نہ ہم نے کبھی اپنی عبادت کے لیے تم سے کہا نہ ہم اس سے کبھی خوش رہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مرنے کے بعد انسان کتنا بھی نیک ہو حتیٰ کہ نبی و رسول ہو مرنے کے بعد اسے دنیا کے حالات کا علم نہیں ہوتا، ان کے پیروکار ان کو مدد کے لیے، حاجات کے لیے پکارتے ہیں۔ ان کے نام کی نذو نیاز دیتے ہیں ان کی قبر پر میلے ٹھیلے کا انتظام کرتے ہیں۔ لیکن وہ بے خبر ہوتے ہیں۔ جبکہ اللہ نے رسول بھیج کر تمھیں توحید سکھائی اور ان کی زبانی کہلوایا کہ میں ہی معبود ہوں اس لیے میری ہی اطاعت کرو۔