سورة التوبہ - آیت 88

لَٰكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ ۚ وَأُولَٰئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

لیکن رسول نے اور ان لوگوں نے جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنے اموال اور جانوں سے جہاد کیا۔ ساری بھلائیاں [١٠٢] انہی لوگوں کے لیے اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مومنوں کی تعریف: منافقین کے برعکس اہل ایمان کا رویہ یہ ہے کہ وہ اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں۔ ان کے نزدیک اللہ کا حکم سب سے بالا ہے۔ انہی کے لیے آخرت کی بھلائیاں اور جنت کی نعمتیں ہیں۔ انہی کے لیے بلند درجے ہیں یہی مقصد حاصل کرنے والے اور کامیابی کو پہنچ جانے والے لوگ ہیں۔