وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ ۚ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ
اور اگر آپ ان سے پوچھیں (کہ کیا باتیں کر رہے تھے؟) تو کہہ دیں گے :''ہم تو صرف مذاق اور دل لگی کر رہے تھے'' ''آپ ان سے کہئے'': کیا تمہاری ہنسی اور دل لگی، اللہ، اس کی آیات اور اس کے رسول کے ساتھ ہی [٧٨] ہوتی ہے۔؟
منافقوں کی دل لگی کا موضوع: منافقین آیات الٰہی کا مذاق اُڑاتے، مومنین کا مذاق اڑاتے حتیٰ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات کہنے سے گریز نہ کرتے، جس کی اطلاع کسی نہ کسی طرح بعض مسلمانوں کو اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوجاتی۔ لیکن جب ان سے پوچھا جاتا تو صاف مکر جاتے اور کہتے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنسی مذاق کر رہے تھے۔ اللہ نے فرمایا ’’ہنسی مذاق کے لیے تمہارے سامنے اللہ اور اسکی آیات اور اسکا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی رہ گیا ہے اور کوئی بات تمہیں دل بہلاوے کے لیے نہیں سوجھتی۔ یقینا یہ تمہارے خبث باطن کا اظہار ہے۔ جو آیات الٰہی اور ہمارے پیغمبر کے خلاف تمہارے دلوں میں موجود ہے۔