الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِندَ اللَّهِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ
جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اپنے اموال اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، اللہ کے ہاں ان کا بہت بڑا درجہ ہے [١٩] اور ایسے ہی لوگ کامیاب ہیں
اجر، رحمت اور رضائے الٰہی: پہلی آیت میں تین چیزوں کا ذکر تھا ایمان جہاد اور ہجرت ان تین اعمال کے بدلے تین طرح کی بشارت دی گئی۔ (۱)رحمت۔ (۲)اللہ کی رضا۔ (۳) ہمیشہ کے لیے جنت میں قیام اللہ کی رحمت تو ایمان کی وجہ سے ہوگی۔ (۴)جس طرح سب اعمال سے افضل اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال کی قربانی پیش کرنا ہے اسی طرح جنت کی سب نعمتوں سے بڑی نعمت اللہ کی رضا مندی ہے ۔ ہجرت کے عوض اپنا گھر بار چھوڑا اسکے بدلے اس سے بہتر گھر ملے گا جس میں ہر طرح کی نصیحتیں ہونگی یقینا اللہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔