سورة الانفال - آیت 7

وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَن يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ دونوں گروہوں میں سے ایک تمہارا ہوگا اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیر مسلح گروہ تمہارے ہاتھ لگ جائے جبکہ اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے ارشادات سے حق کو حق کر دکھائے اور کافروں کی جڑ کاٹ کر رکھ دے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کا وعدہ تھا کہ یا تو تجارتی قافلہ تمہیں ملے گا جس سے تمہیں بغیر لڑائی کے وا فر مال و اسباب مل جائے گا یا لشکر قریش سے تمہارا مقابلہ ہو گا اور تمہیں غلبہ ہو گا اور مال غنیمت ملے گا، اللہ چاہتا تھا کہ مسلمان ایک ہو جائیں، اور جو بھی ہوتا ہے اللہ کے ارادے سے ہوتا ہے۔اللہ کے مقابلے میں کسی کی قوت نہیں چلتی ۔اسی طرح اللہ کافروں کی جڑ کاٹ کے رکھ دیتا ہے۔