الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
جو غیب [٤] پر ایمان لاتے ہیں، نماز [٥] قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں [٦] دے رکھا ہے، اس میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں
ویسے تو یہ کتاب تمام انسانوں کے لیے نازل ہوئی ہے لیکن اس سے فائدہ وہی لوگ حاصل کریں گے جو خوف الٰہی سے سرشار ہونگے جن کے دل میں مرنے کے بعد بارگاہ الٰہی میں کھڑے ہوکر جواب دہی کا احساس ہوگا، جن کے اندر ہدایت کی طلب اور گمراہی سے بچنے کا خوف ہوگا۔ وَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ نماز قائم کرتے ہیں۔ اقامت صلوٰۃ: سے مراد دن میں پانچ نمازوں کا ادا کرناہے۔ اس کے تمام ارکان کے ساتھ ۔ بروقت باجماعت باوضو وغیرہ۔ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَ اور جو کچھ ہم نے انھیں دے رکھا ہے اس میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا: اس سے مراد صرف مال و دولت ہی نہیں بلکہ ہر وہ نعمت مراد ہے جو جسم و روح کی پرورش میں مدد گار ثابت ہو۔ جسے ہنر، جوانی، صحت وغیرہ ، غرض ضعیفوں کی مدد كرنا اور جہاد میں اور فقرا و مساكین پر خرچ کرنا ۔ زکوٰۃ ادا کرنا ، سب اس میں شامل ہے۔ اس كا بلند تردرجہ یہ ہے کہ اپنی ضرورت سے جو کچھ زائد ہو وہ اللہ کی راہ میں خرچ کردے۔