سورة الاعراف - آیت 79

فَتَوَلَّىٰ عَنْهُمْ وَقَالَ يَا قَوْمِ لَقَدْ أَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّي وَنَصَحْتُ لَكُمْ وَلَٰكِن لَّا تُحِبُّونَ النَّاصِحِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر صالح یہ کہتا ہوا ان کے ہاں سے چلے گئے : ’’اے قوم! میں نے تمہیں اپنے پروردگار کا پیغام پہنچا دیا تھا اور تمہاری خیرخواہی [٨٤] بھی کی لیکن تم تو خیرخواہی کرنے والوں کو پسند ہی نہیں کرتے‘‘

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم کو عذاب سے مطلع کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے تمہیں اللہ کا پیغام بھی پہنچا دیا تھا اور تمہاری خیر خواہی بھی کی، لیکن تم ان باتوں کا مذاق اڑاتے رہے، نہ حق کی پیروی کی، نہ اپنے خیر خواہ کی بات مانی، اب تم جانو اور تمہارا کام، یہ کہہ کر آپ اپنے ساتھیوں کو لے کر وہاں سے نکل گئے۔