سورة البينة - آیت 1
لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ مُنفَكِّينَ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ الْبَيِّنَةُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اہل کتاب اور مشرکین میں سے جو کافر [٢] تھے وہ (اپنے کفر سے) الگ ہونے والے [٣] نہ تھے تاآنکہ ان کے پاس روشن دلیل نہ آجائے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تفسیر وتشریح۔ (١) اس سورۃ کو جمہور نے مدنی قرار دیا ہے لیکن بعض صحابہ سے اس کا مکی ہونا بھی منقول ہے چنانچہ صاحب احکام القرآن نے اس کے مکی ہونے کو ترجیح دی ہے۔ اس سورۃ میں بتایا گیا ہے کہ ایک رسول بھیجنا کیوں ضروری تھا چنانچہ فرمایا کہ اس وقت دنیا کے لوگ، اہل کتاب ہوں یا مشرکین کفر کی ایسی حالت میں مبتلا ہوچکے تھے کہ ایک رسول کے بغیر ان کاراہ راست پر آنا ممکن نہ تھا۔