سورة الإنسان - آیت 27

إِنَّ هَٰؤُلَاءِ يُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ وَيَذَرُونَ وَرَاءَهُمْ يَوْمًا ثَقِيلًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہ لوگ تو بس دنیا سے ہی محبت رکھتے ہیں اور ان کے آگے جو بھاری [٣٠] دن آنے والا ہے اسے نظرانداز کردیتے ہیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٧) دنیا پرستی ایک ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے انسان اخلاق وعقائد کی گمراہیوں میں مبتلا ہوتا ہے یہاں پر (آیت ٢٧ میں) یہی فرمایا کہ یہ لوگ دنیا سے محبت کرتے ہیں جب کہ آخرت کو ان لوگوں نے پس پشت ڈال رکھا ہے۔