سورة القيامة - آیت 2
وَلَا أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور میں ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں [٢] (کہ قیامت آکے رہے گی)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٢) قرآن پاک میں نفس انسانی کی تین صفات مذکور ہیں ایک وہ جو انسان کو برائی پر اکساتا ہے اس کا نام، نفس امارہ، ہے دوسرا وہ جو نفس غلط کام کرنے پر انسان کو ملامت کرتا ہے اس کا نام نفس لوامہ ہے تیسرا وہ جوصحیح راہ اختیار کرنے پر اطمینان محسوس کرتا ہے اس کا نام، نفس مطمئنہ، ہے۔ یہاں پر اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن اور نفس لوامہ کی قسم کھاکر جو بات بیان کی ہے وہ مذکور نہیں ہے اور وہ یہ ہے کہ مرنے کے بعد اللہ تعالیٰ دوبارہ زندہ کرے گا اور وہ ایسا کرنے پر قادر ہے۔