سورة الحاقة - آیت 1

لْحَاقَّةُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

سچ مچ ہو کے رہنے والی

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تفسیر وتشریح۔ (١) یہ بھی مکہ معظمہ کے ابتدائی دور میں نازل شدہ سورتوں سے ہے جبکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت شروع ہوچکی تھی۔ اس کا پہلا رکوع آخرت کے بیان میں ہے اور دوسرا رکوع قرآن مجید کے منزل من اللہ اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برحق ہونے کے بیان پر مشتمل ہے۔ (٢) قیامت کا نام الحاقہ ہے یعنی وہ واقعہ جو لازما پیش آکر رہے گا اور اس کی آمد میں کسی قسم کاشک وشبہ نہیں ہے۔ یہ واقعہ تو ہونی شدنی ہے جن قوموں نے بھی اس کی تکذیب کی وہ اخلاقی گراوٹ میں مبتلا ہو کر تباہ وبرباد ہوگئیں۔