سورة القلم - آیت 43
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۖ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی اور ان پر ذلت چھا رہی ہوگی۔ وہ (دنیا میں) سجدہ کی طرف بلائے جاتے تھے اور اس وقت تو وہ صحیح سالم تھے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٣) آیت ٤٢، ٤٣، میں اس حقیقت کو ظاہر فرمایا کہ قیامت کے دن جب پنڈلی کھلی گی اور سب لوگ سجدے کے لیے بلائے جائیں گے تو اس آیت کی یہ تفسیر حدیث سے ثابت ہے جوصحیحین اور دوسری کتابوں میں متعدد اسانید سے آئی ہے (شوکانی) بعض مفسرین نے کہا ہے کہ، کشف ساق، شدت سے کنایہ قرار دیا ہے یعنی قیامت کا دن بہت سخت ہوگا۔