هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
وہی تو ہے جس نے ان پڑھ [٣] لوگوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اللہ کی آیات پڑھ کر سناتا ہے ان کی زندگی سنوارتا اور انہیں کتاب و حکمت [٤] کی تعلیم دیتا ہے۔ اگرچہ وہ اس سے پہلے صریح [٥] گمراہی میں پڑے تھے
(٢) یہاں، امیین، سے مراد رب ہیں یاغیر یہودی، یعنی جو اہل کتاب نہیں ہیں مطلب یہ ہے کہ پہلے پیغمبر بنی اسرائیل سے مبعوث ہوتے رہے اور اب اللہ نے بنواسماعیل میں اپنا آخری نبی مبعوث فرمایا ہے اس نبی کی شان یہ ہے کہ وہ اللہ کی سب سے بڑی کتاب انہیں پڑھ کرسناتا ہے کتاب الٰہی کی تعلیم دیتا ہے اور انہیں مہذب بناتا ہے اور یہ نبی صرف امیین ہی کی طرف منسوب نہیں ہے بلکہ دوسری اقوام عالم کی طرف بھی مبعوث ہے۔ اور حکمت سے مراد وہی چیز ہے جسے عام اصطلاح میں سنت یاحدیث سے تعبیر کیا جاتا ہے اس کی تعلیم کو نبی کے فرائض منصبی میں سے ایک اہم فریضہ قرار دیا ہے۔