سورة القمر - آیت 15
وَلَقَد تَّرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اس کشتی کو ہم نے ایک نشانی [١٦] بنا کر چھوڑ دیا۔ پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا ؟
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٤) آیت 15 میں، ترکتھا، کی ھا ضمیر کا مرجع کشتی بھی ہوسکتی ہے اور یہ واقعہ بھی ہوسکتا ہے بعض نے کشتی کو عبرت بنادینے کو ترجیح دی ہے یعنی وہ کشتی ایک بلندوبالا پہاڑ پرسیکڑوں سال سے موجود ہے جو اس بات کی یاد ہے کہ اس سرزمین پر خدا کی ایک نافرمان قوم ہوگزری ہے جوتباہ ہوئی اور ایمان لانے والو کو اللہ نے نجات دی ہے اور روایات میں مذکور ہے کہ مسلمانوں کے فتح عراق اور الجزیرہ کے زمانہ میں یہ کشتی جودی پر پہاڑ پر موجود تھی، موجودہ زمانے میں بھی ہوائی جہازوں پر سفر کرتے ہوئے بعض لوگوں نے اس پہاڑ پر کشتی جیسی چیز دیکھی ہے جس پر شبہ کیا جاسکتا ہے کہ یہ سفینہ نوح ہے۔