سورة يس - آیت 60
أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اے بنی آدم! کیا میں نے تمہیں تاکید نہیں کی تھی کہ شیطان کی عبادت [٥٥] نہ کرنا وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١١) شیطان کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے کو اس کی عبادت کہا ہے۔ یہاں شیطان کی اطاعت کو بندگی اور عبادت سے تعبیر کیا ہے اور عبادت الٰہی کے اس میثاق کو یاد دلا جو، الست بربکم، کے سوال کے جواب میں تمام بنی آدم سے لیاجاچکا ہے پس حقیقت اسلامی چاہتی ہے کہ انسان قوت شیطانی سے باغی ہو کر صرف اللہ تعالیٰ کا ہوجائے۔