يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ ۚ هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللَّهِ يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ
لوگو! اپنے آپ پر اللہ کے احسان کو یاد رکھو، کیا اللہ کے سوا کوئی خالق ہے جو تمہیں آسمانوں اور زمین سے رزق دے (یاد رکھو) اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں، پھر تم کہاں [٦] سے دھوکہ کھا جاتے ہو
(٢) سورۃ کی تمہیدی آیات توحید وصفات کے بیان پر مشتمل ہیں اور قرآن مجید عموما توحید ربوبیت پر استدلال کرتے ہوئے اللہ کی نعمتوں کا ذکر کرتا ہے۔ قرآن اس نظام ربوبیت سے توحید الٰہی پراستدلال کرتا ہے کہ جورب العالمین تمام کائنات کی پرورش کررہا ہے اور جس کی ربوبیت کا اعتراف تمہارے دل کے ایک ایک ریشے میں موجود ہے اس کے سوا کون اس کا مستحق ہوسکتا ہے کہ بندگی ونیاز کاسر اس کے آگے جھکایا جائے؟۔