سورة سبأ - آیت 54
وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس وقت ان کے اور ان کی خواہش کی چیزوں کے درمیان [٧٩] پردہ حائل کردیا جائے گا۔ جیسا کہ اس سے پہلے ان کے ہم جنسوں سے یہی سلوک کیا گیا تھا۔ وہ بھی ایسے شک میں پڑے [٨٠] ہوئے تھے جو انہیں بے چین کئے ہوئے تھا۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١٣) آج جو لوگ کفر کررہے ہیں پیغمبروں کی تکذیب کررہے ہیں اور ان پر طرح طرح کے الزام لگارہے ہیں قیامت کے دن یہ لوگ اپنے ایمان کا اظہار کریں گے حالانکہ اب ایمان کیسا ؟ وہ موقع نکل گیا جب ایمان لاکر اپنے آپ کو بچاسکتے تھے یہ موقع دنیا میں حاصل تھا قیامت کے دن ان کی یہ آرزو پوری نہ ہوگی۔