وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَن نُّؤْمِنَ بِهَٰذَا الْقُرْآنِ وَلَا بِالَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ ۗ وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الظَّالِمُونَ مَوْقُوفُونَ عِندَ رَبِّهِمْ يَرْجِعُ بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ الْقَوْلَ يَقُولُ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا لَوْلَا أَنتُمْ لَكُنَّا مُؤْمِنِينَ
اور کافر کہتے ہیں کہ ہم نہ تو اس قرآن پر ایمان لائیں گے اور نہ اس کتاب پر جو اس سے پہلے موجود [٤٦] ہے۔ کاش آپ ان ظالموں کو دیکھتے جب وہ اپنے پروردگار کے حضور کھڑے ہوں گے اور ایک دوسرے [٤٧] کی بات کا جواب دیں گے۔ جو لوگ (دنیا میں) کمزور سمجھے جاتے تھے وہ بڑا بننے والوں [٤٨] سے کہیں گے کہ ’’اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے‘‘
(٩) پیروان باطل کی پیروی کرنے کا حسرت انگیر نتیجہ جوان بدقسمت پیرووں کے حصہ میں آئے گا آیت نمبر ٣١، تا ٣٣ سے ظاہر ہے اللہ کے حضور پہنچ کر جماعتوں کے کمزور افراد اپنے سرداروں اور لیڈروں پر الزام دیں گے کہ انہوں نے ہمیں گمراہ کیا۔ مگر لیڈر کہیں گے نہیں بلکہ یہ تمہاری اپنی اختیار کردہ گمراہی تھی ورنہ ہم کون تھے جو تمہیں گمراہ کرتے۔