سورة سبأ - آیت 22

قُلِ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُم مِّن دُونِ اللَّهِ ۖ لَا يَمْلِكُونَ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ وَمَا لَهُمْ فِيهِمَا مِن شِرْكٍ وَمَا لَهُ مِنْهُم مِّن ظَهِيرٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اے نبی!) آپ ان سے کہئے کہ : جن کو تم اللہ کے سوا (الٰہ) سمجھ رہے ہو انھیں پکار کر دیکھ لو۔ وہ تو آسمانوں اور زمین کے موجودات میں ذرہ بھر بھی اختیار نہیں رکھتے، نہ ہی ان موجودات میں ان کی کچھ شرکت ہے اور نہ ہی ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٨) گزشتہ دورکوع میں آخرت کے متعلق بحث تھی اب آیت ٢٢ سے تردید شرک کاموضوع شروع ہورہا ہے اس کے بعد آیت ٢٨ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت کے عالمگیر ہونے کا اعلان فرمایا ہے۔