الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي الْآخِرَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لئے ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت [١] میں (بھی) تعریف اسی کے لئے ہے اور وہ حکمت والا [٢] اور باخبر ہے
تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ مکی ہے اور متوسط دور کی تنزیلات سے ہے جب کہ کفار آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز دبانے کے لیے جھوٹے الزامات تراش رہے تھے اور اس دعوت کو بے اثر کرنے کے لیے تضحیک واستہزا سے کام لے رہے تھے مکی سورتوں میں عموما توحید وآخرت پر ایمان کی دعوت دی گئی ہے اور کفار کے الزامات اور شبہات کا جواب دیا گیا ہے اور ضمنا انہیں کفر وانکار کے برے نتائج سے ڈرایا بھی گیا ہے اور اسی سلسلے میں حضرت داؤد سلیمان (علیہ السلام) اور قوم سبا کے قصے بیان کیے گئے ہیں کہ ایک طرف تو دو شکرگزار بادشاہ اور برگزیدہ پیغمبر ہیں اور دوسری طرف عیش وتنعم میں غرق شدہ قوم ہے جو اپنی مادی طاقت کے نشہ میں آخرت کو بھول گئی اور بالآخر اس طرح پارہ پارہ ہوگئی اس کے بس افسانے ہی رہ گئے۔