يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
اے نبی! اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی چادروں کے پلو اپنے اوپر [٩٩] لٹکا لیا کریں۔ اس طرح زیادہ توقع ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور انھیں ستایا نہ جائے اور اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا، رحم کرنے والا ہے۔
(١٢) آیت ٥٩ میں حجاب یعنی پردہ کے احکام بیان فرمائے ہیں جوتمام مسلمان عورتوں کے لیے یکساں طور پرواجب ہیں حضرت ابن عباس فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں عورتوں کو حکم دیا ہے کہ جب وہ کسی کام کے لیے باہر نکلیں تو اپنی چادروں کے پلواپنے اوپر ڈال کراپنا منہ چھپا لیاکریں اور صرف آنکھیں کھلی رکھیں، جمہور صحابہ وتابعین نے اس آیت کا یہی مفہوم بیان کیا ہے آیت کریمہ میں وبنتک بلفظ جمع ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) متعدد بیٹیاں تھیں جیساکہ احادیث اور سیرت کی کتابوں میں ہے کہ آپ کی چار صاحبزادیاں تھیں، سب سے بڑی کا نام زینب، پھر رقیہ اس سے چھوٹی فاطمہ اور سب سے چھوٹی کا نام ام کلثوم ہے حضرت خدیجہ کی پہلے دو خاوندوں سے ایک لڑکی ہند اور دوسرا لڑکا ہند ابن ابوہالہ تھے۔