أَوَلَمْ يَهْدِ لَهُمْ كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْقُرُونِ يَمْشُونَ فِي مَسَاكِنِهِمْ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ ۖ أَفَلَا يَسْمَعُونَ
کیا انھیں اس بات سے کچھ رہنمائی نہیں ملی کہ ان سے پیشتر ہم کئی ایسی قوموں کو ہلاک کرچکے ہیں جن کے رہائشی مقامات پر (آج) یہ لوگ چل پھر رہے ہیں۔ اس میں بھی بہت سی نشانیاں ہیں۔ کیا یہ سنتے [٢٨] نہیں؟
(٧) آیت ٢٦ میں کفار قریش کی تنبیہ کی ہے کہ تاریخ کے مسلسل عمل اور تجربے سے سبق حاصل کرو جس قوم نے بھی اللہ کے رسول کو جھٹلایا ہے وہ دنیا سے مٹ گئی، آج تم اپنے پیغمبر سے بار بار عذاب کا مطالبہ کرتے ہو، لیکن یاد رکھو کہ جب وہ عذاب آئے گا تو پھر تم کو سنبھلنے کا موقع نصیب نہیں ہوگا اور اس وقت ایمان لانا لاحاصل ہوگا لہذا اے پیغمبر آپ ان کی تباہی کا کچھ دیرانتظار کریں جیسا کہ یہ لوگ تمہاری تباہی کے منتظر ہیں۔