وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۚ أَوَلَوْ كَانَ الشَّيْطَانُ يَدْعُوهُمْ إِلَىٰ عَذَابِ السَّعِيرِ
اور جب انھیں کہا جاتا ہے کہ جو کچھ اللہ نے نازل کیا ہے۔ اس کی پیروی کرو تو کہتے ہیں (نہیں) ''بلکہ ہم تو اسی چیز کی پیروی کریں گے جس پرہم نے اپنے آباء و اجداد کو پایا ہے: کیا (یہ انہی کی پیروی کریں گے) خواہ شیطان انھیں دوزخ کے عذاب [٢٩] کی طرف بلاتا رہا ہو؟
(٤) آسمان وزمین کی تمام چیزیں انسان کی مسخر ہیں یعنی اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسے ضابطوں کا پابند کردیا ہے اور انسان ان سے فائدہ اٹھاسکتا ہے اس طرح انسان اللہ کی ظاہری اور باطنی نعمتوں میں ڈوبا ہوا ہے ظاہر نعمتوں سے مراد مادی اور حسی نعمتیں ہیں اور باطنی نعمتوں سے مراد وہ نعمتیں ہیں جو تاحال انسان پر مخفی ہیں لیکن پھر بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی وحدانیت اور اس کے شئون وصفات میں جھگڑا کرتے ہیں جس کی بنیاد کسی ہدایت یاکتابی دلیل پر نہیں ہے بلکہ باپ دادا کی اندھی تقلید ہے۔