قَالَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَغْوَيْنَا أَغْوَيْنَاهُمْ كَمَا غَوَيْنَا ۖ تَبَرَّأْنَا إِلَيْكَ ۖ مَا كَانُوا إِيَّانَا يَعْبُدُونَ
اور وہ لوگ اللہ کے مزعومہ شریک) جن پر عذاب کی بات واجب [٨٦] ہوجائے گی : پروردگار! ہم نے ان لوگوں (اپے پیروؤں) کو گمراہ کیا تھا (اور) انھیں ایسے ہی گمراہ کیا جیسے ہم خود ہی گمراہ تھے۔ اب ہم آپ کے سامنے ان سے برات کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے ہمارے عبادت [٨٧] نہیں کی تھی۔
(١٧) اہل دوزخ کے بعض احوال وورادات جو عالم آخرت میں پیش آئیں گے پیروان باطل کی پیروی کرنے کا حسرت انگیز نتیجہ جوان کے بدقسمت پیرووں کے حصہ میں آئے گا قیامت کے دن حکم ہوگا کہ اب شرکاء کو پکارو چنانچہ وہ پکاریں گے لیکن کوئی جواب نہ پاکر حسرت سے کہیں گے، لوانھم کانو یھتدون۔ سورۃ اعراف میں ہے کہ پچھلی امتیں اپنے سے پہلی امتوں پر لعنت بھیجیں گی کہ ان کی تقلید وپیروی میں ہم گمراہ ہوئیں یہ سب دوگنا عذاب کے مستحق ہوں گے۔