سورة النمل - آیت 69
قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ ان سے کہئے کہ : ذرا زمین میں چل پھر کر تو دیکھو کہ مجرموں [٧٤] کا انجام کیسا ہوا تھا۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١١) دراصل یہ لوگ آخرت کے بارے میں شک وشبہ میں پڑے ہوئے ہیں بلکہ اندھے ہورہے ہیں کبھی یہ کہتے ہیں کہ جب ہم اور ہمارے آباواجداد گل سڑ گئے تو پھر وہ دوبارہ زندہ کرکے کیسے اٹھائے جائیں گے اس قسم کے وعدے ہمارے آبا واجداد سے بھی کیے گئے۔ معلوم ہوتا ہے کہ ی بے سروپاکہانیاں ہیں قرآن کہتا ہے کہ اگر عذاب میں شبہ ہو تو زمین میں سفر کرکے دیکھ لو جھٹلانے والوں کا حشر کیا ہوا ہے۔