سورة النمل - آیت 54

وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور لوط (کا واقعہ یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا : کیا تم سمجھ رکھنے [٥٣] کے باوجود بدکاری کے کام کرتے ہو؟

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٧۔ حضرت لوط (علیہ السلام) کا ظہور۔ الف) حضرت لوط حضرت ابراہیم کے بھتیجے تھے اور بحرمیت کے کنارے سدوم میں مقیم تھے یہ معاملہ وہیں پیش آیا تورات میں ہے کہ ان پر آگ اور گندھک کی بارش ہوئی تھی قرآن میں ہے کہ پتھر گرے تھے دونوں بیانوں کو جمع کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی حالت پیش آئی ہوگی جیسی آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے سے واقع ہوتی ہے سورۃ ہود میں مفصل قصہ مذکور ہے۔