سورة النور - آیت 59

وَإِذَا بَلَغَ الْأَطْفَالُ مِنكُمُ الْحُلُمَ فَلْيَسْتَأْذِنُوا كَمَا اسْتَأْذَنَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جب لڑکے سن بلوغ [٨٩] کو پہنچ جائیں تو وہ بھی اس طرح اذن لیا کریں جیسا کہ ان سے پہلے (ان کے بڑے) اجازت لیتے رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارے لیے اپنے احکام کھول کر بیان کرتا ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤٤)۔ پھر جب بچے بالغ ہوجائیں تو ان کا حکم بھی وہی ہے جو دوسرے مردوں کا ہے، یعنی کسی وقت بھی بلا اجازت تمہارے کمرے میں داخل نہیں ہوسکتے، لڑکے کا بالغ ہونا یہ ہے کہ اسے احتلام ہوجائے اور لڑکی کی بلوغت ایام ماہواری سے شروع ہوجاتی ہے۔