سورة الأنبياء - آیت 10

لَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ كِتَابًا فِيهِ ذِكْرُكُمْ ۖ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(لوگو)! ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں تمہارا ہی ذکر [١٠] ہے۔ کیا تم سمجھتے نہیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر آیت (١٠) میں صاف صاف کہہ دیا، اگر سچائی کی طلب ہے تو قرآن کو دیکھو، اس کی موعظت سے بڑھ کر سچائی اور کون سی نشانی ہوسکتی ہے؟ اس مقام نے اور اسی طرح کے اور بے شمار مقامات نے یہ حقیقت قطعی طور پر واضح کردی ہے کہ پیغمبر اسلام نے اپنی صداقت کے لیے جس چیز پر بطور ایک نشانی کے زور دیا ہے وہ صرف قرآن ہے۔ چنانچہ سورۃ عنکبوت میں اس کی مزید وضاحت ملے گی۔