سورة الأنبياء - آیت 7

وَمَا أَرْسَلْنَا قَبْلَكَ إِلَّا رِجَالًا نُّوحِي إِلَيْهِمْ ۖ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور (اے نبی) آپ سے پہلے ہم نے جتنے رسول بھیجے، وہ سب مرد ہی تھے جن کی طرف ہم وحی کرتے تھے۔ لہٰذا اگر تم لوگ یہ بات نہیں جانتے تو اہل الذکر (اہل کتاب) سے پوچھ لو۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧) میں ان کے اس وہم کا رد کیا ہے کہ نبیوں کو آدمیوں کی طرح نہیں ہونا چاہیے۔ کچھ اور ہونا چاہیے، فرمایا : یہودیوں اور عیسائیوں سے پوچھ لو، خدا کے جو پیغمبر پہلے آچکے ہیں وہ آدمیوں ہی کی طرح تھے، یا ہوا میں اڑا کرتے تھے ؟ مشرکین مکہ از راہ تحقیر کہا کرتے تھے ( ما لھذا الرسول یاکل الطعام و یمشی فی الاسواق؟) یہ کیسا نبی ہے کہ آدمیوں کی طرح غذا کا محتاج ہے اور بازاروں میں پھرتا ہے ؟ فرمایا ہم نے کسی کو ایدا دھڑ نہیں دیا کہ اسے غذا کی احتیاج نہ ہو اور ہمیشہ زندہ رہے۔ ہمارا قانون حیات یہی ہے کہ جسم ہوگا تو اسے قائم رہنے کے لیے غذا کی احتیاج بھی ہوگی۔