سورة طه - آیت 108

يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لَا عِوَجَ لَهُ ۖ وَخَشَعَتِ الْأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَٰنِ فَلَا تَسْمَعُ إِلَّا هَمْسًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس دن لگ پکارنے والے [٧٦] کے پیچھے بولیں گے۔ کوئی اس سے انحراف نہ کرسکے گا۔ اور رحمٰن کے آگے سب آوازیں دب جائیں گی اور ہلکی سی [٧٧] آواز کے سوا تو کچھ نہ سن سکے گا۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (١٠٨) میں قیامت کے منظر کی جو تصویر کھینچی گئی ہے اس کا سارا زور مترجموں نے ضائع کردیا۔ ایک میدان میں بے شمار آدمی چل رہے ہوں مگر سب کے ہوش اڑے ہوئے ہوں اور سب کی زبانیں ہیبت نے گونگی کردی ہوں، تو اس منظر کا کیا حال ہوگا؟ ایک دہشت انگیز سناٹا، جس میں قدموں کی آہٹ کے سوا اور کوئی آواز مخل نہ ہوگی، اور ریہ آزوا بھی زندگی کی خوشگواری پیدا نہیں کرے گی بلکہ منظر کی دہشت میں اور اضافہ کردے گی۔ لیث یدق الاسد الھموسا۔۔۔ ولا یھاب الفیل والجاموسا