سورة طه - آیت 77

وَلَقَدْ أَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِي فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِيقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا لَّا تَخَافُ دَرَكًا وَلَا تَخْشَىٰ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ ’’میرے بندوں کو راتوں رات لے کر نکل جاؤ۔ پھر ان کے لئے سمندر میں خشک راستہ بناؤ۔ تمہیں نہ تو تعاقب کا خوف ہو اور نہ (ڈوب جانے کا) ڈر ہو‘‘

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧٧) اور (٧٨) حضرت موسیٰ اور فرعون کے معاملہ کا خلاصہ و ماحصل ہے۔ اس کے بعد ان حالات کی طرف اشارہ کیا ہے جو مصر سے خروج کے بعد دشت سینا میں پیش آئے تھے اور (٨٣) سے سامری کا واقعہ شروع ہوتا ہے۔