سورة مريم - آیت 16
وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (اے پیغمبر!) اس کتاب میں مریم کا حال بھی ذکر کیجئے۔ جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر مشرقی جانب گوشہ نشین ہوگئی تھی۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (١٦) میں (مکانا شرقیا) کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مریم ہیکل چھوڑ کر جہاں ان کی پرورش ہوئی تھی اپنے آبائی وطن ناصرہ میں چلی گئیں، یہ یروشلم کے شمال مشرق میں واقع ہے اور باشندگان یروشلم کے لیے مشرق کا حکم رکھتا ہے۔ انجیل سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے کیونکہ وہ اس معاملہ کا محل وقوع ناصرہ ہی بتلاتے ہیں۔ (لوقا : ٢٦: ١)