سورة ھود - آیت 18

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا ۚ أُولَٰئِكَ يُعْرَضُونَ عَلَىٰ رَبِّهِمْ وَيَقُولُ الْأَشْهَادُ هَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ كَذَبُوا عَلَىٰ رَبِّهِمْ ۚ أَلَا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ افترا [٢٢] کرے۔ ایسے لوگ اپنے پروردگار کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور گواہ واہی [٢٢۔ الف] دیں گے کہ یہی لوگ تھے جو اپنے پروردگار پر جھوٹ باندھتے تھے۔ دیکھو! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر آیت (١٨) میں فرمایا اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوسکتا ہے جو اللہ پر افترا کرے؟ یعنی مومن تو اللہ کی دلیل و حجت پر چلے اور منکر اللہ پر افترا کر رہے ہیں۔ پس دونوں کی راہ ایک دوسرے سے متضاد ہوئی اور نتائج بھی متضاد ہوں گے، پہلے نے خدا کی بخشی ہوئی عقل سے کام لیا اور ان کی وحی پر ایمان لایا، دوسرے نے عقل و بصیرت سے انکار کیا اور خدا کی وحی جھٹلائی۔ اس کے بعد آیت (٢٣) تک اسی حقیقت کی وضاحت کی ہے۔ (٢٠) میں اس طرف اشارہ ہے کہ وہ دنیا میں کلمہ حق کی راہ نہ روک سکیں گے، کیونکہ انسان کتنا ہی زور اقتدار میں بڑھ جائے لیکن قوانین حق پر غالب نہیں آسکتا، اسے مغلوب ہی ہونا پڑتا ہے۔