سورة ھود - آیت 7

وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۗ وَلَئِن قُلْتَ إِنَّكُم مَّبْعُوثُونَ مِن بَعْدِ الْمَوْتِ لَيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ هَٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّبِينٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا اور (اس وقت) اس کا عرش [١١] پانی پر تھا۔ تاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھے عمل کرتا ہے اور اگر آپ انھیں کہیں کہ تم موت کے بعد اٹھائے جاؤ گے تو کافر فوراً کہنے لگتے ہیں کہ ’’یہ تو صریح [١٢] جادو ہے‘‘

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧) میں فرمایا اللہ کی حکومت پانی پر نافذ تھی، دوسری جگہ فرمایا کہ ہم نے تمام زندہ اجسام پانی سے پیدا کیے۔ اس سے معلوم ہوا کہ زمین پر ایک تبدائی دور گزر چکا ہے جبکہ پانی تھا، یا ایسی چیز تھی جسے پانی سے تعبیر کیا گیا ہے اور قوانین الہی اس میں کام کر رہے تھے۔