سورة یونس - آیت 47
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولٌ ۖ فَإِذَا جَاءَ رَسُولُهُمْ قُضِيَ بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہر امت کے لئے ایک رسول ہے۔ پھر جب ان کے پاس رسول آتا ہے تو پورے انصاف کے ساتھ ان کا فیصلہ [٦٤] چکا دیا جاتا ہے اور ان پر ظلم نہیں کیا جاتا
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (٤٧) میں اللہ کے اس قانون کی طرف اشارہ ہے کہ جب کسی قوم کی ہدایت کے لیے اس کا رسول ظاہر ہوا اور لوگوں نے چاہا ظلم و تشدد کے ذریعہ اس کی دعوت روک دیں تو اللہ نے ان دونوں فریقوں کے درمیان فیصلہ کردیا۔ یعنی حق فتح مند ہوا، باطل نامراد، اور چونکہ یہ فیصلہ حق و عدالت کا فیصلہ ہے اس لیے جابجا اسے قضی بالحق اور قضی بالقسط سے تعبیر کیا ہے۔ تفصیل تفسیر سورۃ فاتحہ میں گزر چکی ہے۔ استعجال بالعذاب آیت (٥٠) کی تشریح کے لیے تفسیر فاتحہ دیکھنی چاہیے۔