وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَن يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَىٰ فِي خَرَابِهَا ۚ أُولَٰئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَن يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ ۚ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوسکتا ہے جو اللہ کی مسجدوں میں اس کا نام ذکر کرنے سے روکے اور اس کی خرابی کے [١٣٤] درپے ہو؟ انہیں تو یہ چاہیے تھا کہ مسجدوں میں اللہ سے ڈرتے ڈرتے داخل ہوتے۔ ایسے ہی لوگوں کے لیے دنیا میں رسوائی اور آخرت میں بہت بڑا عذاب ہے
مذہبی گروہ بندی کا تعصب یہاں تک بڑھ گیا ہے کہ ہر گروہ کے لیے اس کی مخصوص عبادت گاہیں ہیں۔ اگر دوسرے گروہ کا کوئی آدمی ان میں خدا کی عبادت کرنی چاہے تو اسے روک دیا جاتا ہے اور ہر گروہ چاہتا ہے دوسرے گروہ کی عبادت گاہیں ڈھا دے اور ویران کردے حالانکہ سب خدا پرستی کے مدعی ہیں، اور سب کا خدا ایک ہی خدا ہے۔