سورة الاعراف - آیت 180

وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ فَادْعُوهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَائِهِ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں انہی ناموں سے اسے پکارا کرو اور انہیں چھوڑو جو اس کے ناموں میں کجروی [١٨١] کرتے ہیں۔ جو کچھ وہ کرتے ہیں جلد ہی انہیں اس کا بدلہ مل جائے گا

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

قرآن نے خدا کی صفتوں کا جو تصور ہم میں پیدا کرنا چاہا ہے وہ سراسر حسن و خوبی کا تصور ہے۔ چنانچہ وہ خدا کی تمام صفتوں کو حسنی قرار دیتا ہے۔ یعنی خوبی و جمال کی صفتیں۔ یہ صفتیں کیا کیا ہیں؟ قرآن نے جابجا بیان کی ہی اور شمار کی گئیں تو ٩٩ نکلیں۔ ان تمام صفتوں کے معانی پر غور کرو گے تو معلوم ہوجائے گا قرآن کا تصور کس درجہ بلند اور کامل ہے۔ صرف ان صفات کے معانی پر تدبر کر کے ہم کائنات ہستی کے بے شمار اسرار و دقائق کی معرفت حاصل کرسکتے ہیں۔ کیونکہ یہاں جو کچھ ہے انہی صفات کا ظہور ہے۔