سورة الانعام - آیت 146

وَعَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ۚ ذَٰلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جن لوگوں نے یہودیت اختیار کی ان پر ہم نے ہر ناخن والا جانور حرام کیا تھا۔ نیز ان پر گائے اور بکری کی چربی بھی حرام کی تھی۔ الا یہ کہ وہ پشتوں، آنتوں اور ہڈیوں سے چمٹی ہوئی ہو۔ [١٥٩] ہم نے یہ چیزیں ان کی سرکشی کی سزا کے طور پر ان پر حرام کی تھیں اور جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں بالکل سچ کہہ رہے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہودیوں کی دشوار پسندی کا نتیجہ : (ف ١) یہودیوں کی عادت تھی کہ وہ از خود بہت سی چیزیں ایجاد کرلیتے اور تقشدو زہد کے لئے بہت سی چیزوں کو ممنوع قرار دے لیتے ، اللہ تعالیٰ نے جب ان کے غلو کو دیکھا تو بطور تعزیر کے واقعی انکی منع کردہ چیزوں کو ممنوع قرار دے دیا ، تاکہ انہیں اپنی بیہودگی کا احساس ہو اور معلوم ہوا کہ اللہ کے دین کو مشکل بنانے میں خود کسی حد تک وہ مشکلات میں مبتلا ہوجائے گا ۔