قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قُل لِّلَّهِ ۚ كَتَبَ عَلَىٰ نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ ۚ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
آپ ان سے پوچھئے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ کس کا ہے؟ آپ کہہ دیجئے [١٢] کہ سب کچھ اللہ ہی کا ہے، اس نے اپنے آپ پر رحمت [١٣] کو لازم کرلیا ہے۔ وہ یقینا تمہیں قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے واقع ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔ مگر جو لوگ خود ہی خسارہ [١٤] میں رہنا چاہیں، وہ ایمان نہیں لائیں گے
(ف2) اللہ تعالیٰ انتہا درجے کے رحیم ہیں ‘ جب تک کوئی شخص خود جہنم کا کندا بننے کی کوشش نہ کرے ، وہ بخشتے اور معاف کرتے رہیں گے ، ﴿كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ﴾کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کی فطرت بخشش پسند ہے ، خسارہ اور گھاٹا ان لوگوں کے لئے ہے جو نعمت ایمان سے محروم ہیں ۔