سورة قریش - آیت 1
لِإِيلَافِ قُرَيْشٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
چونکہ (اللہ نے) قریش کو مانوس کردیا [١] تھا
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
سورہ القریش ف 1: بیت اللہ کی وجہ سے قریش کی مرکزیت قائم تھی ۔ اس لئے گرمی اور جاڑے میں جہاں جاتے عزت واحترام کی نگاہوں سے دیکھے جاتے کہ اللہ کے گھر کے مکین ہیں *۔ فرمایا کہ اس پڑوس کے سبب سے اللہ نے تمہیں قحط اور افلاس سے محفوظ رکھا ہے اور اس کی حفاظت کرکے تمہیں تباہی اور بربادی سے بچایا ہے ۔ کیا یہ نعمت اتنی بڑی نہیں ہے کہ تم کو احساس ہو اور تمہیں اللہ کے آستانہ شفقت وجلال پر جھکا دے *۔ حل لغات :۔ ابابیل ۔ صف بصف ۔ غول کے غول * الدین ۔ روزجزا *۔ 1؎ اس سورت کا تعلق سورۃ فیل سے ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ خدا نے ہاتھی والوں کو اسلئے خارت کیا ہے کہ قریش کو سفر میں کسی طرح کی مزاحمت نہ رہے ۔ تو انہیں بھی چاہیے کہ خداوند کریم کی بندگی کریں *۔