أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ
تمہیں کثرت (کی ہوس) نے غافل کر رکھا [١] ہے
سورۃ التکاثر عفو کے معنی غفلت ونسیان کے ہیں اور غرض یہ ہے کہ جس چیز نے تم کو بھلا رکھا اور غفلت میں ڈال رکھا ہے ، وہ دنیاوی ٹھاٹھ میں افزائش کا جذبہ ہے ۔ تم لوگ پوری زندگی اس حرص کی تکمیل میں صرف کرڈالتے ہو کہ کیوں کہ ہزاروں کو لاکھوں اور لاکھوں کو کروڑوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ اور رات دن اسی فکر میں غلطان دپیچاں رہتے ہو کہ کن ذرائع اور کن وسائل سے عزت وجاہ اور نفس کی آسودگیوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے حتیٰ کہ موت آجاتی ہے اور تمہارے ارادے وہیں ختم ہوجاتے ہیں ۔ تمہیں معلوم ہوجائے گا اور قطعی معلوم ہوجائے گا کہ دنیا طلبی کے یہ جذبات اخروی زندگی کے لئے حتماً مضر تھے ۔ تم جہنم کو دیکھو گے اور عین الیقین تم کو حاصل ہوجائے گا کہ یہی وہ مقام غضب وسخط ہے جس کا تم مضحکہ اڑایا کرتے تھے ۔ اس وقت تم سے پوچھا جائے گا کہ بتاؤ دولت کو کن کن جگہوں میں صرف کیا تھا *۔ حل لغات :۔ فامہ ۔ تو اس کی جگہ یا ٹھکانا * حامیہ ۔ گرم دہکتی ہوئی * التکاثر ۔ جذبہ افزائش دولت *۔