وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَىٰ
اور آپ کے لیے [٣] آخری دور ابتدائی دور سے یقیناً بہتر ہے
ف 2: ان آیتوں میں یہ بتایا ہے کہ آپ دیکھ لیجئے ۔ ابتداہی سے اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تربیت کا خاص خیال رکھا ہے ۔ آپ یتیم پیدا ہوئے تو دادا نے آغوش شفقت میں لے لیا ۔ دادا نے آنکھیں بند کیں تو جوانی تک آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا ابوطالب ساتھ رہے اور انتہائی محبت کے ساتھ آپ کی مدد کی ۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک عظیم خدمت کے لئے منتخب فرمایا ہے تو کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بےاعتنائی اور بےتوجہی کا سلوک رکھا جائیگا پھر سب سے بڑی روحانی اعانت جو فرمائی ، وہ یہ تھی کہ روح کے شوق اور جستجو نے حق کی پیاس کی تسکین کا سامان بہم پہنچایا اور آپ کو ایک مکمل دستورالعمل مرحمت فرمایا جو سارے عالم انسانی کے کے لئے باعث صدبرکت وسعادت ہے ۔ مالی طور پر آپ کو غنی کیا اور قیصروکسریٰ کے غنائم کو آپ کے عقیدت مندوں میں بانٹا اور جو بوریا اور چٹائی بھی نہ رکھتے تھے ، ان کو دیباوقاقم کے فرش عطا کئے کہ ان کو اپنے پاؤں تلے بچھائیں ۔ اور جو کھانے پینے سے عاجز تھے ، وہ مرغ وماہی سیکام ودہن کی تواضع کرنے لگے *۔ حل لغات :۔ والضحیٰ۔ چاشت کا وقت * سجی ۔ ڈھانپ لے ۔ چھاجائے * قلی ۔ ناراض ہوا * وللاخرۃ ۔ عاقبت یا ہجرت کے بعد کی زندگی *۔