سورة التكوير - آیت 22
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (اے کفار مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 2: حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب جبرائیل (علیہ السلام) کو دیکھا اور کسب فیض کیا تو منکرین نے کہا کہ یہ محض جنون ہے ۔ اس کی تردید میں فرمایا کہ وہ شخص جو تمہارے ساتھ برسوں سے ہے اور جس کی عقل مندی اور دوستی پر تمہیں ناز رہا ہے ۔ آج یکایک مجنوں کیونکر ہوگیا ۔ کیا محض اس لئے کہ وہ الہام کا مدعی ہے یقین مانو کہ اس نے جبرائیل کو اس کی اصل شکل میں صاف آسمان کے کنارہ پر دیکھا ہے *۔ حل لغات :۔ کشطت ۔ کشط سے ہے ۔ جس کے معنی کھال اتارنے اور برہنہ کرنے کے ہیں ۔ غرض یہ ہے کہ نظام آسمائی کو درہم برہم کردیا جائے گا *۔ عسعس ۔ ذوات الاضداد میں سے ہے ۔ اس کے معنی آنے اور جانے دونوں کے ہیں ۔ مگر یہاں مراد یہ ہے کہ جب رات جانے لگتی ہے *۔