سورة النسآء - آیت 93

وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جو شخص کسی مومن کو دیدہ دانستہ قتل کرے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اس پر اللہ کا غضب [١٢٨] اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بہت بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

خون مسلم کی گرانمائیگی : (ف ١) اس آیت میں بتایا ہے کہ خون مسلم اس قدر گرانمایہ ہے کہ اس کا ضیاع وسفک موجب علو ونار ہے یعنی بلاوجہ مشروح مسلمان کا قتل اتنا بڑا گناہ ہے کہ قابل عفو نہیں ، یہ اس لئے کہ مومن ومسلم دنیا میں حق کا علمبردار ہے ، خدا کی خلافت ونیابت اس سے وابستہ ہے ، وہ اس لئے زندہ ہے کہ خدا کے نام کو بلند کرے اس کی زندگی کا ایک ایک لمحہ دین فطرت کی خدمت واعلاء کے لئے خریدا جا چکا ہے ، اس کا ہر سانس خدائے ذوجلال کی صداقت وحقانیت کا اعلان ہے اور وہ بچپن سے لیکر بڑھاپے کے آخری وقت تک وقف ہے ، اس کا قتل خدا سے بغاوت ہے حق وصداقت میں جنگ ہے انسانیت عظمی کی توہین ہے اور حقوق الہیہ میں زبردست خیانت ۔