سورة الإنسان - آیت 19

وَيَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنثُورًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور ان کی خدمت کے لیے ایسے لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی [٢١] رہیں گے۔ جب تم انہیں دیکھو تو سمجھو کہ وہ بکھرے [٢٢] ہوئے موتی ہیں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات: مُخَلَّدُونَ۔ خدمت کے لئے ایسے بچے جو ہمیشہ بچےرہیں ۔ عام طور پر ان کو اس لئے پسند کیا جاتا ہے کہ یہ کام چستی اور پھرتی سے کرتے ہیں ۔ مگر بڑوں کی طرح حریص اور طماع نہیں ہوتے ۔ نیز معصوم ہونے کی وجہ سے وہ خدمات کے لئے اس لئے بھی موزوں ہیں کہ ان کے آنے جانے میں اہل خانہ کو کوئی تکلف نہیں ہوتی ۔ لُؤْلُؤًا مَنْثُورًا۔ یعنی یہ خوبصورت بچے اہل جنت کے کاموں میں ادھر ادھر میں کچھ اس طرح بکھرے ہوئے گے کہ ان پر موتیوں کا دھوکہ ہوگا ۔