سورة النسآء - آیت 55
فَمِنْهُم مَّنْ آمَنَ بِهِ وَمِنْهُم مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفَىٰ بِجَهَنَّمَ سَعِيرًا
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
پھر ان میں سے کوئی تو ایمان لے آیا [٨٧] اور کوئی اس سے رکا رہا۔ ایسے باز رہنے والوں کو بھڑکتی ہوئی جہنم ہی کافی ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف2) اس آیت میں بتایا ہے کہ جب حق وصداقت کا آفتاب سطح ارض پر چمکا ہے بعض لوگوں نے اسے چشم بصیرت سے دیکھا اور محسوس کیا ہے اور بعض اندھوں نے انکار کیا ہے ، اس لئے اسلام کے متعلق بھی یہ تقسیم ناگزیر تھی ، آپ (یعنی حضور ﷺ) ان کے انکار وتمرد پر متعجب نہ ہوں ۔ حل لغات: سَعِيرًا: بھڑکتا ہوا ۔